درود تاج بے پناہ فیوض و برکات کا منبع اور عاشقان رسول ﷺ کا محبوب وظیفہ ہے بے شمار صوفیا اور اولیاء اللہ نے یہ درود شریف خود پڑھا اور اپنے سلسلہ طریقت میں اپنے ارادت مندوں کو پڑھنے کی تلقین فرمائی۔ اس درود پاک میں پڑھنے والے کو صاحب کشف بنادینے کی خصوصیت بہت نمایاں ہیں۔ لہٰذا اگر کوئی شخص صاحب کشف بننا چاہے تو اسے چاہئے کہ اس درود شریف کو روزانہ ۱۰۰مر تبہ پڑھے اور تین سال تک یہی معمول جاری رکھے انشاء اللہ اس عرصے میں صاحب کشف بن جاۓ گا اور اگر وہ اس سلسلے کو تا حیات جاری رکھے تو وہ صاحب روحانیت بن جائے گا۔
کیونکہ درود شریف صفائی قلب کے لئے نہایت ہی اکسیر نسخہ رکھتا ہے اس لئے جو شخص اس درود کو روزانہ کم از کم 10 مرتبہ پڑھتا ہو اس کا دل گنا ہوں سے پاکیزہ ہو جا تا ہے اور نیک راستے پر گامزن ہو جا تا ہے، اس کے علاوہ اگر کوئی شخص رسول اکرم ﷺ کی زیارت کا خواہشمند ہو تو وہ اس درود شریف کو شبِ جمعہ 70 مرتبہ پڑھے اور چالیس جمعہ تک یہی عمل جاری رکھے انشاءاللہ شرفِ زیارت سے مشرف ہو گا۔
دفع سحر یا آسیب اور جن، شیاطین کے تنگ کرنے کی صورت میں اس درود پاک کو 11 مرتبہ پڑھے انشاء اللہ تعالی آسیب، جن وغیرہ ہو تو دفع ہو جاۓ گا۔
اضافہ رزق کے لئے بعد نماز فجر 7 مرتبہ روزانہ وظیفہ کے طور پر پڑھناروزی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
دشمنوں، ظالموں، حاسدوں ، حاکموں کی زیادتیوں سے بچنے کے لئے اسے روزانہ ایک بار پڑھنا ہی کافی ہے۔
درودِ تاج
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَولٰنا مُحَمَّدٍ صَاحِبِ التَّاجِ وَ الْمِعْرَاجِ وَ الْبُرَاقِ وَ الْعَلَمِ ط دَافِعِ الْبَلَآءِ وَ الْوَبَآءِ وَ الْقَحْطِ وَ الْمَرَضِ وَ الْاَلَمِ ط اِسْمُہٗ مَکْتُوْبٌ مَّرْفُوْعٌ مَّشْفُوْعٌ مَّنْقُوْشٌ فِی اللَّوْحِ وَ الْقَلَمِ ط سَیِّدِ الْعَرَبِ وَ الْعَجَمِ ط جِسْمُہٗ مُقَدَّسٌ مُّعَطَّرٌ مُّطَہَّرٌ مُّنَوَّرٌ فِی الْبَیْتِ وَ الْحَرَمِ ط شَمْسِ الضُّحٰی بَدْرِ الدُّجٰی صَدْرِ الْعُلٰی نُوْرِ الْہُدٰی کَہْفِ الْوَرٰی مِصْبَاحِ الظُّلَمِ ط جَمِیْلِ الشِّیَمِ ط شَفِیْعِ الْاُمَمِط صَاحِبِ الْجُوْدِ وَ الْکَرَمِط وَاللّٰہُ عَاصِمُہٗ وَ جِبْرِیْلُ خَادِمُہٗ وَ الْبُرَاقُ مَرْکَبُہٗ وَ الْمِعْرَاجُ سَفَرُہٗ وَ سِدْرَۃُ الْمُنْتَہٰی مَقَامُہٗ وَ قَابَ قَوْسَیْنِ مَطْلُوْبُہٗ وَ الْمَطْلُوْبُ مَقْصُوْدُہٗ وَ الْمَقْصَوْدُ مَوْجَوْدُہٗ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ شَفِیْعِ الْمُذْنِبِیْنَ اَنِیْسِ الْغَرِیْبِیْنَ رَحْمَۃٍ لِلْعٰلَمِیْنَ رَاحَۃِ الْعَاشِقِیْنَ مُرَادِ الْمُشْتَاقِیْنَ شَمْسِ الْعَارِفِیْنَ سِرَاجِ السَّالِکِیْنَ مِصْبَاحِ الْمُقَرَّبِیْنَ مُحِبِّ الْفُقَرَآءِ وَ الْغُرَبَآءِ وَ الْمَسَاکِیْنَ سَیِّدِ الثَّقَلَیْنِ نَبِیِّ الْحَرَمَیْنِ اِمَامِ الْقِبْلَتَیْنِ وَسِیْلَتِنَا فِیْ الدَّارَیْنِ صَاحِبِ قَابَ قَوْسَیْنِ مَحْبُوْبِ رَبِّ الْمَشْرِقَیْنِ وَ الْمَغْرِبَیْنِ جَدِّ الْحَسَنِ وَ الْحُسَیْنِ مَوْلَانَا وَ مَوْلَی الثَّقَلَیْنِ اَبِیْ الْقَاسِمِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ نُوْرِ مِّنْ نُوْرِ اللّٰہِ ط یَآ یُّہَا الْمُشْتَاقُوْنَ بِنُوْرِ جَمَالِہٖ صَلُّوْا عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ اَصْحَابِہٖ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا